یہ آزادی نہیں بے غیرتی ہے

یہ آزادی نہیں بے غیرتی ہے
تحریر : محمد مکرم
میں نے اپنی پچھلی تحاریر میں بھی بارہا یہ ہی کہا تھا کہ یہ عورت کی آزادی نہیں مانگ رہے بلکہ یہ عورت تک آسانی سے پہنچنے کی آزادی کی جنگ لڑی جا رہی ہے یعنی اس مخصوص دین بیزار ٹولے کا سب سے پہلا مقصد صرف اور صرف عورت کو بے لباس کرنا ہے تا کہ ہر خاص و عام عورت تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکے اور فحاشی ہر سو پھیل سکے لیکن ان لوگوں کے ایجنڈے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ "اسلام" ہے جو عورت کو با عزت با وقار زندگی گزارنے کا درس دیتا ہے یعنی عورت کا تحفظ صرف اور صرف اسلامی معاشرے میں ہی ممکن ہے،لہٰذا ان ملحدوںیعنی دین بیزار مخصوص طبقے کا مقصد ان کے ناپاک عزائم کی راہ میں رکاوٹ کو ہٹا کر عورت تک پہنچنا ہے جس کے لئے یہ سب سے پہلا نشانہ "اسلام" کو بناتے ہیں یعنی اسلام کے خلاف پروپیگنڈا کر کے یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ معاذاللہ "اسلام" عورت کو قیدی بنا کر رکھنے کا حکم دیتا ہے ،ان بیہودہ اعتراضات کے جوابات تو بارہا دئے جا چکے ہیں لیکن تھوڑا عرض کر دوں کہ "اسلام " عورت کو قیدی نہیں بناتا بلکہ عورت کو ان وحشی درندوں سے تحفظ فراہم کرتا ہے جو عورت کی آزادی کے نام پہ عورت تک آزادی چاہتے ہیں اس ہی لئے یہ بے غیرت الحادی ٹولہ آئے دن "اسلام"کے خلاف زہر اگلتا نظر آتا ہے ،
یہ بے غیرت ملحدین جو کہ فنڈڈ گنتی کے لوگ ہیں یہ لوگ پاک وطن میں مغربی بے حیائی بے شرمی بے غیرتی پھیلانا چاہتے ہیں تا کہ ہمارے پاک وطن میں بھی مغربی طرز کا بیہودہ بے غیرتی پہ مبنی کلچر رائج کر دیا جائے جس میں ماں بہن بیٹی کی کوئی تمیز نہ رہے اور ہر سو فحاشی بے حیائی درندگی حیوانیت رقص کرتی پھرے ،
پہلے ان لوگوں نے شوشل میڈیا پہ اسلام کے خلاف بکواسات کر کے اپنے ناپاک نظریات کو فروغ دینا شروع کیا لیکن اب یہ لوگ گراؤنڈ لیول پہ کام کرنا شروع ہو گئے ہیں اس بار تو تمام حدیں پار ہو گئیں جس کا تصور تک قابل نفرت ہے یعنی خاندانی سیکس اور ہم جنس پرستی تک کی جانب راغب کرتے بیہودہ پوسٹرز کھلم کھلا لہرائے جا رہے تھے اورمزید افسوس اس بات کا ہے کہ اسلامی ریاست پاکستان میں نام نہاد اسلامی حکومت صرف تماشہ دیکھ رہی تھی،مسلمانوں بیدار ہو جاؤ اب بہت سو لئے غفلت کی نیند اگر اب بھی نیند نہیں کھلی تو یہ بےغیرتی فحاشی بے حیائی اور مغربی طرز کے خاندانی سیکس اور ہم جنس پرستی کا طوفان ہم سب کے گھروں میں داخل ہو جائے گا ،آئیں ہم سب اٹھیں اور نکال باہر پھینکیں اس بے غیرت ناپاک الحادی ٹولے کو اپنے پاک وطن سے ،ان بےغیرت ناپاکوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے وطن پاک میں ،آخر میں "ریاست مدینہ " ثانی کے حاکموں سے میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ،معاذاللہ "مدینے کی ریاست" میں یہ بیہودہ نعرا لگانے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟جس میں خاندانی سیکس اور ہم جنس پرستی کا مطالبہ کیا جائے ؟،

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے