ارتقائی سائینس دان سرکولر ریزننگ کا استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے پہلے ہی مان لیا ہے کہ زندگی ایک خلیے سے وجود میں آئی۔ اب جو بھی انفارمیشن ان کو ملے تو اس سے وہی ثابت کرتے ہیں جو یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ آج اگر یہ اپنا ہائپوتھسس تبدیل کرلیں تو ارتقائی حیاتیات کی تمام معلومات اس نئے ہائپوتھسس کو سپورٹ کرنے لگے گی۔ میں مثال دیتا ہوں کہ ایکائینوڈرم اور اس سے پچھلے فائیلموں میں کوئی گمشدہ کڑی دستیاب نہیں لیکن ارتقائی حیاتیات دان فرض کئے بیٹھے ہیں کہ وہ ہوگی ضرور کیونکہ ان کا ہائپوتھسس ہے کہ تمام زندگی ایک ہی خلیے سے وجود میں آئی۔
0 تبصرے